Waseem khan

Add To collaction

08-May-2022 لیکھنی کی کہانی -میرا بچہ قسط6


 میرا بچہ
 از مشتاق احمد
قسط نمبر6

زکی پرنس کو جندا نے سب بتا دیا تھا۔
رات کو رولا سر جھکا کر زکی کے سامنے کھڑی تھی۔ سمجھ رہی ہو نا ہماری بات ورنہ زندگی سے جاؤ گی اور کسی کو پتہ لگ بھی گیا تو مجہے کوئی مسلہ نہیں۔ 
رولا کانپ رہی تھی۔
 خالہ شینا مجہے۔ ۔۔۔۔۔ رولا رو رہی تھی۔ 
جندا نے  تھیلی رولا کو دی۔ 
کل جیسا کہا ویسا کرنا۔ اب جاؤ۔  
رولا واپس آ گئی۔ 
مالا نے خوش ہو کر آنٹی شینا کو سب بتایا۔
 وہ مالا کو دیکھ کر خوش تھیں۔ شولا مالا کا بیڈ سیٹ کر کے جانا۔شینا نے بھانجی کو کہا۔ 
اوکے خالہ ۔
شولا مالا کو روم میں لے آئ۔ 
کتنا پیارا کمرہ ہے۔مالا گول گھوم رہی تھی۔ یہ جادو نگری سچ میں جنت ہے میرے لئے۔ 
مالا اب سو جاؤ کل آؤں گی ہم سیر کو جایں گے۔شولا بائے کہ کر اپنے گھر چلی گئی۔ 
شینا نے مالا کے گرد حصار بنایا اور پھر باہر چلی گئی۔ 
مالا خواب میں ڈوبی پڑی تھی۔
 زکی آیا اور مالا کے پاس بیٹھ گیا۔ مجہے نہیں پتہ تھا کہ آدم زادی اتنی سندر ہو سکتی ہے مالا کو آنکھوں میں سمو کر بولا۔ 
قریب گیا اور اپنا انگوٹھا مالا کی پیشانی پر رکھ کر دبا کر کھڑا رہا پھر ذرا دور ہوا۔
 مالا کی دونوں آنکھیں کھل گئی تھیں۔ مالا جادو کے اثر میں تھی۔ 
مالا۔ ۔۔زکی نے پکارا۔ 
مالا نے خوابناک نگاہ سے دیکھا۔ 
اپنے بارے میں کچھ بتاؤ۔
مالا بنا آنکھیں جهپكے بول رہی تھی اور زکی پاس بیٹھا اسکو دیکھے جا رہا تھا اس کے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لئے۔
مالا اپنے ذہن میں بٹھا لو تم میری شہزادی ہو۔
 اپنے متعلق سب بتا کر اسکا ذہن مقفل کر دیا۔ 
اب سو جاؤ۔ زکی اپنے محل چلا گیا۔ 
اگلے دن سیر کی تینوں نے۔
 مجہے آج پھر اڑنا ہے۔ آدھ راستے پر رولا نے ہاتھ ہٹا لیا۔
 شولا کو پتہ نہیں لگا اور مالا نیچے گری جا رہی تھی مالا ڈر سے چیخ رہی تھی۔
 شولا تیز سی پیچھے گئی بچانے کہ دیکھا۔۔۔
 مالا زکی کے حصار میں تھی۔ زکی اسکو باغ میں لے آیا۔ پرنس آپ کا بہت شکریہ۔
 شولا نے تعظیم سے سر جھکایا۔ 
میں گزر رہا تھا تو آپ کی سہیلی پر نظر پڑی۔
مالا نے زکی کو تھینکس بولا۔مالا نے زکی کو دیکہا شہزادے جیسی آن بان ۔کتنا سندر ہے یہ لڑکا۔مالا سحر میں ڈوبی کھڑی تھی۔
زکی نے مالا کو خود کو دیکھتے پایا تو مسکرا دیا۔
شولا اپنی بہن رولا کو ڈانٹ رہی تھی۔ اگر زکی پرنس نا ہوتے تو مالا کیسے بچتی۔ یہ سوچ کر شولا کا غصہ سے سر گھوم رہا تھا۔
 آپ اپنی بہن کو کچھ مت کہیں۔ غلطی ہو جاتی ہے۔زکی نے بولتے ھوے مالا کو دیکھا۔ آج مالا ییلو ڈریس میں تھی حسن کا پیکر ۔۔۔۔
زکی کی  آنکھوں سے روشنی نکل کر مالا کی آنکھوں میں جذب ہو چکی تھی۔ زکی جا چکا تھا۔ 
مجہے آنٹی کے پاس جانا ہے مالا نے سر کو مسل کر کہا۔ آنٹی سر چکرا رہا ہے۔مالا شینا کے گلے لگی بیٹھی تھی۔
 خالہ مالا تھک گئی ہے آؤ کمرہ میں آرام کرتے ہیں۔ ڈر سے شولا مالا کو کمرہ میں لے آئ۔ 
تم سو جاؤ مالا میں تمہارا سر دباتی ہوں۔ 
کچھ ٹائم بعد مالا سو چکی تھی۔ مالا جاگی تو طبیعت ٹھیک تھی۔ سب نے کھانا کھایا۔ 
گھر کے لان میں جھولا تھا شینا پیار سے مالا کو جهلاتی رہی۔میں بوڑھی ہوں اب تم لوگ مل کر کھیلو۔ یوں آج کا دن بھی اچھا گزر گیا۔ 
میرا اور تارہ واپس پہنچ چکی تھیں۔
 کل انٹرویو کے لئے جانا تھا میرا نے جاب کے لئے۔ آفس گیں۔ ویٹنگ کے بعد کال آیی مس میرا آ جایں۔ میرا خود کو کافی سندر بنا کر گئی تھی۔
 سر کو سلام کیا بیٹھیں۔ وہاں سیف تھا ۔ میرا بیٹا آتا ہی ہوگا آپ کو جاب اسی نے دینی ہے۔ سیف نے انٹرویو کے کچھ سوال پوچھے میرا نے جواب دیے۔ 
گریٹ۔۔۔۔۔ سیف خوش تھا پر بات ساحر کی تھی سیف کو تو یہ عورت جاب کے لئے پرفیکٹ لگی تھی۔ 
سلام ڈیڈ۔ ۔۔۔۔
ساحر اندر داخل ہوا۔
 کرسی پر بیٹھا۔ میرا کو دیکھا تو ساحر کو بےچینی سی ہوئی
۔ساحر کو الفت سی محسوس ہوئی میرا سے۔ اوکے میڈم کل سے آپ جوائن کر لیجئے گا۔
 میرا کو بھی ساحر میں اپنا پن محسوس ہوا تھا۔ اس بچے کی صورت بوٹا سے بہت ملتی تھی اب وہ گھر بیٹھی سوچ رہی تھی۔
 کیسا ہوا انٹرویو؟ میرا۔۔۔۔۔
 تارہ گھر آیی تو پوچھنے لگی اچھا رہا اور سلیکٹ بھی ہو گئی۔
 ارے واہ مبارک ہو پھر تو۔  
سرکار۔۔۔ رولا نے بتایا ہے کل مالا پرنسز نے چلے جانا ہے۔ جندا نے تعظیم سے سر جھکا کر بتایا اور چلا گیا۔ 
رات کو مالا سو رہی تھی اسکو آواز آیی مالا تمہارا پرنس تمہارا ویٹ کر رہا ہے آ جاؤ میرے پاس خواب سی کیفیت میں مالا کھڑی ہوئی اور اس کے قدم باہر کی طرف اٹھ گئے۔

   0
0 Comments